ماٸیگرین ہونےکےاثرات اوراسکےبارےمیں کچہ معلومات

 


آدھے سر کا درد

آدھے سر کے درد کو مائیگرین یا دردِ شقیقہ بھی کہا جاتا ہے۔ یہ سردرد کی ایک قسم ہے جس میں درد پورے نہیں بلکہ آدھے سرمیں ہوتا ہے۔ یہ درد‘ سرکے باقی دردوں کے مقابلے میں زیادہ شدید اور تکلیف دہ ہوتا ہے۔ یہ مردوں کی نسبت خواتین میں زیادہ پایا جاتا ہے جس کا بڑاسبب ہارمونز کی سطح میں تبدیلیاں ہوتی ہیں۔ اس درد کا دورانیہ بالعموم کچھ گھنٹوں سے لے کرکئی دن تک ہو سکتا ہے۔

مرض کی علامات

اس بیماری میں مریض کومتلی ہوتی ہے جس کے بعد سرمیں شدید درد ہوتا ہے۔ ایسی حالت میں اسے روشنی بہت بری لگتی ہے۔ کچھ لوگوں کواپنے اردگرد ٹیڑھی لائنیں دکھائی دیتی ہیں جبکہ بعض کو چیزیں دھندلی نظرآنے لگتی ہیں۔ بعض اوقات آنکھوں کے آگے چمک سی دکھائی دیتی ہے یا تارے نظرآتے ہیں۔ مریض کی یہ حالت بالعموم دو یاتین دن تک رہتی ہے اور پھر وہ ٹھیک ہو جاتی ہے۔

وجوہات کیا ہیں 

درد شقیقہ کی حتمی وجہ کا تعین ابھی نہیں ہوسکا لیکن ماہرین صحت کا خیال ہے کہ یہ درد دماغ میں موجود نیورانز میں تبدیلی کے باعث ہوتا ہے۔ بہت سے عوامل اس کی شدت کو بڑھا سکتے ہیں۔ان میں زیادہ دیربھوکا رہنا، رات دیر تک جاگتے رہنا، مخصوص کھانوں مثلاً چاکلیٹ، دہی اورپنیرکا زیادہ استعمال کرنا، زیادہ سفر کرنا اور موسم کی تبدیلی شامل ہیں۔

بروقت علاج

جب آدھے سر کا درد شروع ہو تواس کے بڑھنے کا انتظارمت کریں بلکہ وقت پرمعالج کی تجویز کردہ دوا لیں۔ جلدی دوا لینے سے ایک فائدہ یہ ہو گا کہ آرام جلد آئے گا۔ اگر درد تیز ہوجائے تو ہسپتال جانے کی نوبت بھی آ سکتی ہے۔ بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ اس درد میں کوئی دوا اثر نہیں کرتی لیکن یہ درست نہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ ٹھیک وقت پردرست دوا لینے سے آرام آجاتا ہے۔

Post a Comment

0 Comments