ہلدی کےفاٸدے

 ہلدی:

ہلدی دنیا بھر میں بطور ضروری مصالحہ سالن میں استعمال ہو رہی ہے، پُرانے یونانی حکیموں نے صدیوں پہلے اس مفید جڑ پر ریسرچ شروع کی۔ ان کے دوبین نِگاہوں نے جب دیکھا کہ اس جڑ میں ستر فیصد پروٹین فولاد شامِل ہے تو انہوں نے کمیِ خُون دُور کرنے کے لیے اسے بطور دوائی استعمال کرنا شروع  کر دیا۔ ہمارے جِسم میں فولاد ایک ضروری جُزو ہے، فولاد میں ہمیوگلوبین ہوتا ہے، یہی ہموگلوبین ہمارے پھیپھڑوں میں آکسیجن (باد نسیم) سے مِل کر گندے اور زہریلے خُون کو صاف کرتا ہے۔ کس قدر عِزت کے قابل پُرانے یوناتی حکیم ہیں کہ انھوں نے ہلدی جیسی سستی، سونے سے زیادہ قیمتی فولاد لحمیاتی ٹانک ہمارے روزمرہ کے پکوان میں داخل کر دی۔ ہلدی خون صاف کرتی، قبض توڑتی، معدہ کی تیزابیت کا خاتمہ کرتی اور دِماغ میں سکون پیدا کرتی ہے۔

1. خُون میں تیزابیت بڑھ جائے اور آج کل تو اینٹی بایوٹک اور سلفا ڈرگس اندھا دھن استعمال کرنے سے پورہ معاشرہ ہی الرجی، خارش اور پھوڑے پھنسی کی لپیٹ میں آ جاتا ہے، کچی ہلدی ایک شافی عِلاج ہے۔ ایسے میں کچی ہلدی سرسوں کے تیل میں حلوہ بنا کر کھانے سے پُرانی سے پُرانی خارش دُور ہو جاتی ہے۔ 18 گرام تا 60 گرام تک کچی ہلدی 60 گرام سرسوں کے تیل میں چینی مِلا حلوہ کھانے سے ہفتہ دو ہفتے استعمال کرنے سے خارش دُور، الرجی کافور اور تیزابیت  کا خاتمہ ہو کر بدن کُندن بن جاتا ہے۔

2. جب بار بار چھینکیں آئیں، زکام کا زور اور ساتھ بُخار ہو جائے تو 250 گرام نیم گرم دودھ میں 2، 2 گرام ہلدی اور کالی مرچ پسی ہوئی مِلا کر کھانے پینے سے ایک دو دن میں صحت ہو جاتی ہے۔

3. 3 گرام سے 12 گرام تک پسی ہوئی ہلدی 30 تا 50 گرام دہی میں مِلا کر چند روز استعمال کرنے سے سے خدا کے فضل سے یرقان دُور ہو جاتا ہے۔

4. جب پیشاب جل کر آئے یا پیشاب کی نالی میں زخم ہو کر پیپ آنے لگے تو ہلدی خشک آملہ برابر وزن پیس کر 6 گرام سے 12 گرام صبح و شام چند روز استعمال کرنے سے صحت ہو جاتی ہے۔

5. خُون کی کمی اور دماغی کمزوری دُور کرنے کے لیے ہلدی اور کُشتہ صدف مروارید (سُچاسیپ) برابر وزن مِلا کر 250 سے 500 مِلی گرام تک مکھن، دودھ یا مربہ سیب کو لگا کر چند روز استعمال کرنے سے خُون وافِر اور دماغ مضبوط ہو جاتا ہے۔


Post a Comment

0 Comments