عورت کوپسلی سےپیداکرکےپردہ قاٸم رکہااللہ نے

 


مرد کی پسلی سے عورت کو بنا کے اللہ نے مرد کو اپنی اس حکمت کا اشارہ دیا کہ میں نے عورت کی تخلیق فرشتوں کی لائی مٹی سے نہیں کی ۔

میں نے اسے تمھارے جسم کے حصے سے اس لیے نکالا کہ عورت کا تقدس اور پردہ قائم رہے ۔ 

فرشتوں کو بھی خبر نہ ہونے پائے کہ زمین کی لائی ہوئی کس مٹی سے عورت کی تخلیق ہوئی۔

یعنی عورت کے تقدس کی حد تو دیکھیں کہ فرشتوں سے بھی اسکی بناوٹ کا پردہ لازمی قرار دیا گیا ۔ اور پہلی عورت اسی مرد کی پسلی سے نکلی جس کی وہ منکوحہ کہلائی۔ 

اب بات آتی پسلی کی کہ عورت پسلی سے ہی کیوں نکلی کیا ٹیڑھا پن وہاں سے ملا ؟ نہیں یہاں بھی حکمت سے خالی بات نہیں انسانی جسم میں دل اور بہت سے نازک پارٹس پسلی کے پیچھے چھپے ہوئے ہیں یعنی پسلی ایک ڈھال ہے ان نازک پارٹس کے لیے ۔

تو اللہ پاک نے عورت کو پسلی سے نکال کے یہ نہیں بتایا کہ عورت میں ٹیڑھا پن ہے بلکہ اس نے عورت کی پسلی سے تخلیق کر کے یہ بات سمجھا دی کہ عورت وقت پڑنے پہ ڈھال بھی بن سکتی ہے ۔ جتنا ہو سکے سب ہر بات میں مثبت پہلو تلاش کیا کریں منفی پہلو نکال کے اللہ کی بنائی تخلیق اور چیزوں کا مذاق نہ بنائیں....!!!


Post a Comment

0 Comments