جنازے میں شرکت کے آداب

 


جنازے میں شرکت کے آداب


1. ہمیشہ گھر سے بھرے پیٹ کے ساتھ آئیں تاکہ آپ کو بریانی یا بوٹی یا تازہ روٹی کی طلب نہ ہو. فوتگی والے گھر میں کھانے کو مانگنا نہ پڑے

2. اس بات کا دھیان رکھیں کہ آپ کو چائے یا کافی کی طلب نہ ہو. گھر سے پی کر نکلیں. آپ کسی پارٹی میں نہیں، ایک جنازہ میں شرکت کے لئے آئی ہیں. ان لوگوں کے جذبات کا احترام کرنا سیکھیں جن کا کوئی پیارا ابھی ابھی انتقال کر گیا ہے. 

3. کوشش کریں کہ اپنی پانی کی بوتل ساتھ لائیں. بجائے اس کے کہ متاثرہ خاندان کے افراد سے مانگنا پڑے اور وہ مسلسل آپ کی پیاس بجھانے میں مصروف رہیں. 

4.۔ اپنے ڈرامائی ردعمل کو اپنے پاس رکھیں. اپنے سینے کو پیٹنے، بین کرنے، اونچی آواز میں رونے یا صرف یہ ثابت کرنے کے لیے کہ آپ سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں، اپنے آپ کو رونے پر مجبور کرنے کی ضرورت نہیں ہے

5. اگر آپ صرف توجہ چاہتے ہیں اور اس کے لئے بلاوجہ ڈرامہ بنا رہے ہیں تو آپ کا خاموش رہنا بہتر ہے. مرنے والے کے پیاروں کا سوگ منانے دیں۔ یہ ان کا نقصان ہے، آپ کا نہیں. 

یہی رویہ لڑائی کے لیے بھی رہے. جنازے کے دوران تماشا نہ بنائیں. یہ جگہ اس لڑائی کے لیے نامناسب ہے کہ کون آیا اور کون نہیں آیا اور کس نے کیا پہن رکھا ہے. 

6. قریبی خاندان اور دوستوں کو رونے پر مجبور نہ کریں اگر وہ رونا نہیں چاہ رہے تو یہ ان کا انتخاب ہے کہ وہ کس طرح غم کرتے ہیں. انہیں دکھ ظاہر کرنے کے اپنے طریقوں پر مجبور نہ کریں. ہر کوئی مختلف طریقے سے سوگ مناتا ہے.

7. براہ کرم مرنے والے کے قریبی خاندان اور دوستوں کو کبھی یہ نہ کہیں کہ ان کی زندگی ختم ہوچکی ہے اور اپنے پیارے کی موت ان کی دنیا کے خاتمے کے برابر ہے. اگر آپ ان کے لیے مثبت انداز میں کوئی کوشش نہیں کر سکتے تو خاموش رہیں اور مرحوم کے لیے اور ان کے خاندان کے لیے دعا کریں. اگر آپ خاموش نہیں رہ سکتے تو وہاں سے ہٹ جائیں، کہیں اور چلے جائیں.

8. متوفی کا خاندان پہلے ہی دل شکستہ ہے. انہیں آپ کے فضول رحمانہ تبصروں کی ضرورت نہیں ہے جیسے "ہاا.. بیچارہ. ابھی عمر ہی کیا تھی" یا "ہااا... اپنے وقت سے پہلے چلا گیا". متاثرہ خاندان کے لیے مسئلہ بننے کی بجائے مرنے والے کے لیے دعا کرنے پر توجہ دینے کی کوشش کریں. 

9. یہی سوچ "بڑی ٹینشن لیتا تھا، ٹینشن نے مار دیا" "بیٹے نے شادی نہیں کی، اس وجہ سے ڈپریشن سے مر گئی" جیسے تبصروں کے لیے بھی رکھنی ضروری ہے۔ ایسے سب تکلیف دہ تبصروں کے لیے ایک بہت بڑی "نہیں" یاد رکھیں 

10. متاثرہ خاندان کے ارد گرد رہنے کے لئے زبردستی نہ کریں. یہ ان کے غم کا وقت ہے. ممکن ہے قدرتی طور پر وہ تنہا رہنا چاہتے ہوں. تو آپ انہیں آپس میں مصروف رہنے دیں. انہیں ایک خاندان کے طور پر سوگ منانے دیں

11. اگر آپ قریب جا کر میت کا چہرہ نہیں دیکھ سکتے تو اس بات کو مسئلہ نہ بنائیں. تجسس کو اپنے اوپر حاوی نہ ہونے دیں. اگر آپ بہت قریبی خاندان میں سے نہیں ہیں تو آپ کو ویسے بھی آخری دفعہ دیکھنے کی ضرورت نہیں ہے. اپنی خواہش کے لئے قریبی رشتہ داروں کو میت کے قریب سے ہٹنے پر مجبور نہ کریں. 

12. اگر آپ بیماری اور موت کی صحیح تفصیلات نہیں جانتے تو بھی کوئی بات نہیں ہے. اگر آپ کو، کیا ہوا اور کیسے ہوا، کی لمحہ بہ لمحہ تفصیل کا علم نہیں ہے تو کوئی حرج نہیں ہے. نہ جاننے سے بھی کوئی فرق نہیں پڑتا. اس طرح کے سوالات سے خاندان کو پریشان نہ کرنے کی کوشش کریں. 

13۔ جنازے والے گھر میں خاموش رہنا بہتر ہے. گپ شپ کرنا، زور سے ہنسنا، لطیفہ بازی سے پرہیز کرنا جنازے کے احترام کے زمرے میں آتا ہے. مت بھولیں کہ یہ جنازہ ہے، کسی قسم کا جشن نہیں. 

14۔  میت کی یا سوگ میں مبتلا خاندان کی تصاویر نہ لیں. یہ جنازہ ہے نہ کہ کوئی پارٹی. کسی بھی قسم کی تصاویر لینے سے گریز کریں. یہ ایسا موقع نہیں ہے جس کی تصاویر آپ کو اپنے انسٹاگرام وغیرہ پر پوسٹ کرنی چاہئیں. 

15۔ میت کے عزیزوں کو رونے سے اس لئے منع نہ کریں کہ " جانے والی روح کو تکلیف ہوتی ہے". کسی شخص کو غم کا احساس کرنے سے روک دینا غیر فطری ہے. یہاں تک کہ دین اسلام آپ کو کہتا ہے کہ تین دن تک غم کریں. رونا، غم کرنا انسانی فطرت ہے

16۔ جنازے والا گھر رشتہ شکار کی جگہ نہیں ہے. براہ کرم اس موقع کو نوجوان لڑکیوں سے تعارف حاصل کرنے، رابطہ کرنے اور ان سے ان کی عمر، دلچسپیوں اور ان کی شادی کے بارے میں پوچھنے کے لیے استعمال نہ کریں. آپ کو ایسا کرنے کے آئندہ بھی بہت سارے مواقع ملیں گے

17۔ جنازے کے لیے مناسب لباس پہنیں. اوور ہونے کی بجائے نارمل رہنے کی کوشش کریں. چمکتے دمکتے  کپڑے پہن کر جانے سے پرہیز کریں. یہ کوئی فیشن ایونٹ نہیں ہے. 

18. اس پوسٹ کا بنیادی نکتہ یہ ہے کہ جب کسی کے قریبی خاندان کا رکن یا پھر دوست فوت ہو جائے تو ہمدردی کا اظہار کرنے کی کوشش کریں. انہوں نے ابھی ابھی کسی کو ہمیشہ کے لئے کھو دیا ہے جس نے کبھی واپس نہیں آنا. اس سب سے گزرنا ایک انتہائی مشکل مرحلہ ہے. اگر آپ فوتگی والے گھر میں جانا اور تعزیت کرنا چاہتے ہیں تو ایسا ضرور کریں لیکن اپنی سہولت کی بجائے متاثرہ افراد کی سہولت کو مدنظر رکھیں. نیز، اگر آپ سچ مچ، دل سے محبت اور احساس کر رہے ہیں تو ہی فوتگی والے گھر میں جائیں. ورنہ کسی کو بھی آپ کی بناوٹی ہمدردی کی ضرورت نہیں ہے. 

- ہمدرد بنیں. - محبت اور احساس کرنے والے بنیں

- مہربان رہیں

Post a Comment

0 Comments