مختصرپراثر


 مُخْتَـــصَـر پُر اَثَــر


*سارا مسئلہ ہی امیدوں کا ہے*

*جو ہم دوسروں سے لگاتے ہیں*

*اب ضروری تو نہیں جو ہم نے دیا*

*وہ ہمیں لوٹایا بھی جائے*

*کیونکہ یہ بات ظرف ظرف کی ہوتی ہے* 

*کوئی ظرف میں اعلی تو کوئی*

*انتہا کےمفلس ہوتے ہیں*



Post a Comment

0 Comments